ممبئی(آواز نیوز) بالی ووڈ کے دبنگ اسٹار سلمان خان نے اپنی رہائش گاہ پر فائرنگ کے واقعے کے سلسلے میں پولیس کو بیان ریکارڈ کروا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کی چار رکنی ٹیم نے 4 جون کو سلمان خان اور ان کے بھائی ارباز خان کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے ان کے گھر کا دورہ کیا، دونوں بھائیوں سے تقریبا 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
پولیس کے مطابق سلمان خان کا بیان تین گھنٹے ریکارڈ کیا گیا جبکہ ان کے بھائی ارباز خان سے دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی، مجموعی طور پر دونوں بھائیوں سے 150 سے زائد سوالات پوچھے گئے۔
فائرنگ کے وقت سلمان خان کے والد سلیم خان بھی گھر پر ہی موجود تھے لیکن بڑھاپے کی وجہ سے ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ کرائم برانچ ضرورت پڑنے پر ان کا بیان بھی ریکارڈ کرے گی۔
"حارث رﺅف نے گرین کارڈ حاصل کرنے کیلئے امریکا کیخلاف خراب بولنگ کی”احمد علی بٹ
سلمان خان نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ 14 اپریل کو فائرنگ کے واقعے کے وقت اپنی رہائش گاہ پر ہی موجود تھے، انہوں نے رات میں پارٹی کی تھی جس کی وجہ سے وہ دیر سے سوئے تھے۔
داکار نے کہا کہ جب ملزمان نے ان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی تو بالکونی سے انہیں فائرنگ کی آواز آئی، وہ نیند ساے بیدار ہوئے اور چیک کرنے کے لیے بالکونی میں گئے لیکن انہیں کوئی نظر نہیں آیا۔
دبنگ اسٹار نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد، انہیں احساس ہوگیا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔واضح رہے کہ 14 اپریل کی صبح 5 بجے ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کی رہائش گاہ گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر موٹر سائیکل سوار 2 مسلح افراد نے تین رانڈز فائرنگ کیے تھے اور پھر دونوں افراد فرار ہوگئے تھے۔
بعدازاں، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا، دورانِ تفتیش ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ لارنس بشنوئی نے سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے لیے 4 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔