عید الاضحیٰ کے بعد اسپتالوں میں ہیضے کے مریضوں میں اضافہ
تفصیلات کے مطابق عید الاضحیٰ کے تینوں ایام میں شہریوں کی جانب سے ماہرین غذائیت کی تجاویز کو نظر اندازکردیا گیا،
ابھی بھی متعدد خاندانوں میں دعوتوں اور باربی کیو پارٹیز کا سلسلہ جاری ہے،شہریوں کی جانب سے گوشت کے کھانوں میں بسیاری خوری کی جارہی ہے،جس سے ان میں پیٹ کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔
کراچی کے اسپتالوں میں مریض پیٹ درد اور ہدہضمی کے شکایات کے ساتھ آرہے ہیں۔جناح اسپتال کراچی کے مارننگ شفٹ کے ای آر انچارج ڈاکٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عید کے پہلے دن 70،دوسرے دن 55 سے 60 جبکہ عید کے تیسرے دن بھی تقریبا 60 مریض ہیضے کی علامات کے ساتھ جناح اسپتال کے ایمرجنسی میں آئے۔
انٹرنیٹ پر زیادہ وقت گزارنے سے دماغی افعال شدید متاثر ہوتے ہیں
سول اسپتال کے شعبہ حادثات کے سربراہ ڈاکٹر عمران سرور نے کہا کہ سول اسپتال کراچی کی ای آر میں عید کے تینوں دن 1000 سے 1200 مریض پیٹ درد ،متلی اور دست کی شکایات کے ساتھ آئے، جن میں سے تقریبا 35 افراد کو داخل کیا گیا۔
عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال میں بدہضمی ،ملتی ،پیٹ درد اور دست کے شکایات کے ساتھ عید کے تینوں طور مجموعی طور پر 600 سے زائد مریض آئے ہیں،جن میں تقربیا 20 مریضوں کو داخل کیا گیا۔
ماہرین غذائیت نے عید الاضحیٰ میں زیادہ گوشت کے استعمال کو صحت کے لیے نقصاندہ قرار دے رہے ہیں،طبی ماہرین نے شہریوں کو تجویز دی ہے کہ صحت مند فرد یومیہ زیادہ سے زیادہ 70 گرام گوشت کھائے،مگر امراض قلب،ذیابطیس،بلند فشار خون اور کولسٹرول کے مرض میں مبتلا افراد احتیاط برتتے ہوئے بیف کی کم مقدار کھائیں،ایسے افراد کا مچھلی یا مٹن کھانا فائدے مند ثابت ہوگا۔شہری گوشت کے لوازمات کے ساتھ سلاد ،لیمو پانی ،سبزیاں اور پھل کا استعمال بھی رکھیں۔