پاکستان

معیشت کے اعتبار سے پاکستان پر مشکل وقت ہے، بلاول بھٹو زرداری

نیویارک(آواز نیوز)وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ معیشت کے اعتبار سے یہ پاکستان کے لیے مشکل وقت ہے۔

امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی معاشی ٹیم اس چیلنج کا مقابلہ کر رہی ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دنیا دیکھ رہی ہے ہم خود کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم اپنے وسائل سیلاب متاثرین پر خرچ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے اندر دہشت گردی سے متاثرہ افراد کی آواز یہاں پہنچائی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ماضی میں جو کوتاہیاں ہوئیں، وہ اب نہیں ہوں گی۔وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ہمارا حکومتی اتحاد پر عزم ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔

پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مزید کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کا شکار ہیں، دہشت گردی کے مرتکب نہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردی کے متاثرین، پاکستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کرنے والے ممالک کے شکر گزار ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت خارجہ کے گزشتہ روز کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے اپنے اس بیان کے ذریعے 2002 کے گجرات کے قتل عام کے حقائق اور رازوں کی پردہ پوشی کی کوشش کی ہے۔

جو کہ ایک بڑے پیمانے پر قتل عام،لاقانونیت، عصمت دری اور لوٹ مار کی شرمناک کہانی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ گجرات قتل عام کے ماسٹر مائنڈ انصاف سے بچ گئے اور اب بھارت میں اہم سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے جرائم کی الفاظ سے پردہ پوشی نہیں کی جا سکتی۔ حکمران جماعت کے ہندوتوا سیاسی نظریے نے نفرت، انتشار اور استثنی کے ماحول کو پروان چڑھایا ہے۔ استثنی کا کلچر اببھارت میں ہندوتوا سے چلنے والی سیاست میں گہرائی تک سرائیت کر چکا ہے۔

دہلی۔لاہور سمجھوتہ ایکسپریس جس میں ہندوستانی سرزمین پر40 پاکستانی شہری ہلاک ہوگئے جیسیگھناﺅنے حملے کے ماسٹر مائنڈ اور مجرموں کی بریت آر ایس ایس۔بی جے پی کے نظام کے تحت انصاف کے قتل عام کا واضح ثبوت ہے۔ مذہبی اقلیتوں کو دھمکانے اور شیطانیت کوبھارت بھر کی ریاستوں میں سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔

ہندوتوا کی بالادستی کو گائے کی حفاظت، عبادت گاہوں کی توڑ پھوڑ اور مذہبی اجتماعات پر حملہ کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ جیسا کہ یہ مظلومیت کی ایک فرضی داستان پیش کی گئی ہے، یہ خود بھارتی غیر قانونی تسلط جموں و کشمیر میں جبر کا مرتکب اور جنوبی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کا کفیل اور مالی معاون ہے۔صرف اسی ہفتے، ایک ڈوزیئر جاری کیا گیا ہے۔

جس میں 2021 میں لاہور کے ایک پرامن علاقہ میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجودہیں۔ بین الاقوامی تعاون سے حاصل کئے گئے شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ لاہور حملے میں ملوث دہشت گردوں کو بھارتی ریاست کی سرپرستی حاصل تھی۔

جس کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت بھارت کی طرف سے کی گئی۔بھارتی وزارت خارجہ کا بیان پاکستان کو بدنام اور تنہا کرنے میں ناکامی پر بھارت کی بڑھتی ہوئی مایوسی کا بھی عکاس ہے۔

اکتوبر میں فیٹیف کی گرے لسٹ سے پاکستان کے اخراج کو روکنے میں ناکامی اور پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کے بعد بھارت پاکستان کو بدنام کرنے اور نشانہ بنانے کے لیے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارمز کو شدت سے استعمال کر رہا ہے۔

عمران خان پروپیگنڈا گروہ کا 2018 سے 2022 تک صرف جیل بھرو فوکس تھا:مریم اور نگزیب

ترجمان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بین الاقوامی برادری اس چہرے کو پہچان چکی ہے اوربی جے پی۔ آر ایس ایس کا جنوبی ایشیا کو اپنی روپ میں بدلنے کا خواب پورا نہیں ہو گا۔

Bilawal Bhutto Zardari Interview in Urdu | PPP News in Urdu | Bilawal Bhutto News Conference | Pakistan Mein Dehshat Gardi Kay Liye Bara Iqdaam | Breaking News

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button