الیکشن کمیشن کو 30 روز میں فارن فنڈنگ کا فیصلہ کرنا ہے
جو آپ سے سوال پوچھے، آپ سے تفتیش کرے اور انکوائری کرے وہ استعفیٰ دے، 4 سال حکومت میں رہے اور الیکشن کمیشن میں سمندر پار پاکستانیوں کو وونٹنگ کا حق دینے میں تاخیر ہورہی ہے۔
تو وہ آپ کی نالائقی ہے، توشہ خانہ کا چور، فارن فنڈنگ کا چور، پاکستان کے عوام کا آٹا، چینی، بجلی، گیس اور دوائی کا چور آج لیکچر دے رہا ہے، مریم اور نگزیب
اسلام آباد (آواز نیوز)وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو 30 روز میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دینا ہے تو چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ کیوں دے؟۔
جو آپ سے سوال پوچھے، آپ سے تفتیش کرے اور انکوائری کرے وہ استعفیٰ دے، 4 سال حکومت میں رہے اور الیکشن کمیشن میں سمندر پار پاکستانیوں کو وونٹنگ کا حق دینے میں تاخیر ہورہی ہے تو وہ آپ کی نالائقی ہے، توشہ خانہ کا چور، فارن فنڈنگ کا چور، پاکستان کے عوام کا آٹا، چینی، بجلی، گیس اور دوائی کا چور آج لیکچر دے رہا ہے۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات مریم اورنگ زیب نے کہا کہ عمران خان کا فلسفہ ہے جھوٹ اتنا بولو کہ وہ سچ لگے، ایک جھوٹا، منافق شخص، ایسا شخص جو 10 دن پہلے ناکام ایڈمنسٹریٹر اور وزیراعظم تھا وہ کہہ رہا ہے کہ اس کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان 3 باتیں کر رہے ہیں میرے خلاف سازش ہوئی، امریکا نے کی اپوزیشن کے ساتھ مل کر اور میڈیا کو پیسے دے کر کی اور اس کے بعد وزیراعظم کی کرسی سے ہٹا دیا۔سابق وزیراعظم کو مخاطب کرکے انہوں نے کہاکہ 4 سال تک آپ نے پاکستان کے عوام کو لوٹا، ان کے ساتھ جھوٹ بولے، پاکستان کی معیشت تباہ کیا۔ عوام سے روٹی اور روزگار چھینا۔
انہوں نے کہا کہ سازش تھی تو جب اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کی تو آپ کے اسپیکر نے جمع کرنے کی اجازت کیوں دی، اس کے بعد آپ کے اسپیکر نے ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی اور پھر ووٹنگ کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب تک اتحادی ساتھ تھے، اس وقت تک کوئی امریکی سازش نہیں تھی، تاہم جب اتحادی اور اپنے لوگ چھوڑ کر جار ہے ہیں تو اس وقت جھوٹ بولنا شروع کردیا۔
انہوںنے کہاکہ 7 مارچ کو ملاقات ہوتی ہے، 8 مارچ کو مراسلہ آتا ہے اور 27 مارچ کو یاد آتا ہے کہ پاکستان کے خلاف سازش ہورہی ہے کیا آپ سو رہے تھے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر سازش ہو رہی تھی تو 8 مارچ سے 27 مارچ تک آپ نے اس ٹیلیگرام کے حوالے سے کیا کیا، کسی کو بتایا دفترخارجہ کو بتایا بلکہ سفیر نے لکھا کہ احتجاج کرنا چاہیے تو آپ نے یہ بھی نہیں کیا۔
سفیر نے کہا کہ امریکی حکومت سے پوچھنا چاہیے کہ کیا یہ امریکی حکومت کی پالیسی ہے تو آپ نے یہ بھی نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ آپ کے مطابق جو شخص دھمکی دے رہا تھا اور مداخلت کر رہا تھا وہ 16 مارچ کو امریکی میں سفارت خانے میں صدارتی خطاب کےلئے بلایا پھر کیوں ایسا کیا جبکہ وہ آپ کو دھمکی دے رہا تھا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ آپ کے وزیرخارجہ نے آپ کے بقول جو ملک مداخلت اور حکومت تبدیلی کی سازش کر رہا تھا، اس کی انڈر سیکریٹری کو دعوت دے کر پاکستان بلایا اور او آئی سی کے دوران ملاقات کی اور ٹوئٹس کیں۔
انہوںنے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی میں جس سفیر نے سائفر لکھی تھی، انہوں نے کہا کہ اس میں کسی قسم کا سازش کا شائبہ تک نہیں ہے، انہوں نے بریفنگ دی اور تفصیلی بتایا سازش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن استعفیٰ کیوں دے کیونکہ 30 دن میں آپ کے 70 لاکھ ڈالر کی منی لانڈرنگ کا فیصلہ دینا ہے، جو آپ سے سوال پوچھے، آپ سے تفتیش کرے اور انکوائری کرے وہ استعفیٰ دے، جو اپوزیشن آپ سے بات کرے، آپ کے پاس جواب نہ ہوتو ان کو سزائے موت کی چکی میں ڈالیں اور ان کی زبان بندی کریں۔
انہوںنے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس کو 8 سال ہوگئے ہیں، جس میں اپنی جماعت کے ملازمین کے نام پر پیسہ منگا کر منی لانڈرنگ کی اور پیسے ڈیکلیئر نہیں کیا، باہر شوکت خانم کے لیے فنڈ ریزنگ کی اور یہاں پارٹی فنڈنگ میں پیسے دیے اور الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر نہیں کی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ تماشے، غنڈہ گردی اور آج بیٹھ کر لیکچر دے رہے ہیں، اتنے پیسے بچانے چاہیے، اقتدار کے بعد جو خیال آئے وہ اپنے منہ پر دے مارنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 4 سال حکومت میں رہے اور الیکشن کمیشن میں سمندر پار پاکستانیوں کو وونٹنگ کا حق دینے میں تاخیر ہورہی ہے تو وہ آپ کی نالائقی ہے، الیکشن کمیشن نے 28 سے زائد خطوط نہیں لکھے؟۔
انہوںنے کہاکہ اگر الیکشن کرانا ہوتا تو جب حکومت میں تھے تو اسمبلی کیوں تحلیل نہ کی اور الیکشن کا اعلان کیوں نہیں کیا، اس لیے یہ دھمکیاں اور جھوٹ بند کریں۔
ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے:شیریں رحمان
مریم اورنگ زیب نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ توشہ خانہ کا چور، فارن فنڈنگ کا چور، پاکستان کے عوام کا آٹا، چینی، بجلی، گیس اور دوائی کا چور آج لیکچر دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب یہ اللہ کے کام ہیں، جس کو آپ مائنس کرنے چلے تھے آج خود مان رہے ہیں کہ پاکستان کی سیاست کا محور نواز شریف ہے۔
Deciding on funding to Election Commission maryam aurangzeb vidoe