اقوام متحدہ، عالمی طاقتوں سے کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کا مطالبہ
5جنوری 1949کی قرارداد پر عمل درآمد نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے

سرینگر (آواز نیوز) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ یہ اقوام متحدہ اور تمام عالمی طاقتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سفاک بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کی جاری نسل کشی کو روکیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں مولوی بشیر عرفانی، دیویندر سنگھ بہل اور غلام نبی وار نے سرینگر اور جموں میں اپنے بیانات میں کہا کہ جموں وکشمیر کے بارے میں 5جنوری 1949کی قرارداد پر عمل درآمد نہ ہونا عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔
حریت رہنمائوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیری نوجوانوں کو روزانہ کی بنیاد پر جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہاہے لیکن دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
سرینگر اور دیگر علاقوں میںسید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور مسرت عالم بٹ سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند اور شہید حریت رہنمائوں کی تصاویر والے پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔
جن میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی 5جنوری 1949کی قرارداد پر عملدرآمد کرائے۔ پوسٹر کئی آزادی پسند تنظیموں نے چسپاں کئے تھے۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے گزشتہ رات ضلع راجوری کے علاقے ڈنگری میں چار افراد کی ہلاکت اور نو افراد کے زخمی ہونے کے بعد آج علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دیں۔ علاقے میں آج بم دھماکے کے ایک اور واقعے میں ایک بچے سمیت دو افراد ہلاک اورپانچ زخمی ہو گئے۔
بھارت میں بنیادی حقوق عیش وعشرت کی چیزیں بن چکے ہیں
قتل عام کیخلاف آج راجوری قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ لوگ ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کے ساتھ ڈنگری چوک پر جمع ہوئے، سڑکیں بند کردیں جبکہ مظاہرین نے کشمیریوں کی جانوں کے تحفظ میں ناکامی پر مودی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ کی 16تاریخ کو اسی ضلع میں دو ہندو مزدوروں کوایک جعلی مقابلے میں قتل کر دیا تھا۔