صحت

چھینک کو روکنا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے

ملتان (آواز نیوز) جب بھی چھینک آتی ہے تو اندرونِ جسم پر کچھ لمحوں کیلئے زور پڑتا ہے کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے! دراصل چھینکتے وقت نظام تنفس (respiratory systmem) میں دباو پیدا ہوتا ہے جس میں چہرے کی ہڈیوں کے سوراخ_ ناک، گلے اور پھیپھڑے شامل ہیں۔

چھینک کو روکنے سے نظام تنفس کے اندر دباو تقریباً 24 گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اضافی دباو کو اپنے جسم کے اندر رکھنا ممکنہ طبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے جو کہ سنگین بھی ہو سکتا ہے۔

درجہ ذیل ان مسائل پرروشنی ڈالی گئی ہے:۔۔۔کان کا پردہ پھٹ سکتا ہے۔

۔۔جب چھینک کو روکا جاتا ہے تو نظام تنفس میں ہوا کا ہائی پریشر بنتا ہے، یہ ہوا کا پریشر دونوں کان میں ایک ٹیوب میں منتقل ہوتا ہے

جو درمیانی کان اور کان کے پردے سے جڑی ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دباو¿ کی وجہ سے آپ کے کان کے پردے پھٹ سکتے ہیں اور سماعت میں خرابی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

زیادہ تر کان کے پردے بغیر علاج کے چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن بعض صورتوں میں سرجری کی ضرورت پڑسکتی ہے۔۔۔انفیکشن۔۔۔چھینکنے سے ناک کو نقصاندہ مادوں سے صاف ہونے میں مدد ملتی ہے جس میں بیکٹیریا وغیرہ شامل ہے۔

اگر چھینک کو روکا جائے تو ناک سے کانوں تک ہوا کی واپسی کانوں میں بیکٹیریا یا نقصاندہ مادوں کو منتقل کرسکتی ہے جس سے کان میں انفیکشن ہو سکتا ہے۔۔۔آنکھ، ناک یا کان میں خون کی نالیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔۔

۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ شاذ و نادر ہی ایسا ہوتا ہے لیکن چھینک روکنے کے دوران آنکھوں، ناک یا کان کے پردے میں خون کی نالیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اس کی وجہ سے بڑھتا ہوا کا دباو ناک کے حصّوں میں خون کی نالیوں کے پھٹنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔۔۔۔ڈایافرام (Diaphragm)۔۔۔ڈایافرام پیٹ اور سینے کے پٹھوں کے درمیان کا حصہ ہے۔

اگرچہ چھینک روکنے کے باعث اس کو نقصان پہنچنا نایاب ہے لیکن اگر یہ حالت کسی کو پیش آجائے تو ہسپتال میں داخل ہونا پڑسکتا ہے۔

جب چھینک روکتے ہیں تو دباو¿ والی ہوا پھیپڑوں سے ڈایافرام میں پھنس سکتی ہے جس سے اس کا ہجم بڑھ سکتا ہے۔ اس سے پھیپڑوں

کو اپنے اندر ہوا کھینچنے کی جگہ نہیں مل پاتی۔ یہ ایک جان لیوا طبی مسئلہ ہے جس میں فوری طور پر ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس دوران متاثرہ شخص کو سینے میں درد بھی محسوس ہو سکتا ہے۔۔۔۔دماغ کی شریانیں پھٹ سکتی ہیں۔

۔۔چھینک روکنے سے پیدا ہونے والا دباو ممکنہ طور پر دماغی شریانوں کے پھٹنے کا باعث بن سکتا ہے جس سے دماغ کے ارد گرد کھوپڑی میں خون بہنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ملک میں موٹاپے کی شرح 88 فیصد سے زائد ہوگئی، سروے

گلے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ڈاکٹروں نے کم از کم ایک کیس ایسا پایا ہے جس میں ایک شخص کا چھینک روکنے سے گلے کا پچھلا حصہ پھٹ گیا تھا۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ متاثرہ شخص کو شدید درد کا سامنا تھا اور وہ بمشکل بولنے یا نگلنے کے قابل تھا۔۔۔پسلیاں ٹوٹ سکتی ہیں۔

۔۔کچھ لوگوں نے بالخصوص بوڑھے افراد نے چھینکنے کے نتیجے میں پسلیاں ٹوٹنے کی اطلاع دی ہے لیکن چھینک کو روکنا بھی پسلیوں کے ٹ

وٹنے کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ پھیپڑوں میں ہوا کے شدید دباو میں اچانک اضافہ ہوتا ہے اور ہوا اضافی دباوکے ساتھ پھیپڑوں سے باہر کی طرف خارج ہوتی ہے۔

Medical Benefits of Sneeze in Urdu | Health News in Urdu | Medical benefits of sneeze in urdu / Hindi || Prophet Muhammad told 1400 years ago || Info light

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button