غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیر اہتمام افطار ڈنر پارٹی کا اہتمام
سوتے لوگ جاگتے خدا کوکیسے دیکھ سکتے ہیں؟
دُکھی انسانیت کی پکار سنتے لوگوں کے نام
رمضان المبارک 2022کے آخری عشرے میں ایگزیکٹو ڈائریکٹرغزالی ایجوکیشن ٹرسٹ محترم سید عامر محمود(تمغہ امتیاز)کی قیادت میں منتخب بلاگر کالم نگار رائٹرز کے اعزاز میں پرُوقار افطاری کا اہتمام کروایا گیا.
اس خوبصورت نشست کے انتظامی امور کو حسن بخشنے میں ادارے کے متحرک رکن نیک دل انسان کالم نگار نور الہدی صاحب نے مہمانوں کو مدعو کرنے کا کردار ادا کیا۔
یہ دعوت میرے دل کے قریب فقط اس لیے تھی کہ یہ غریبوں یتیموں مسکینوں سمیت ہر لحاظ سے مستحق انسانوں کی دور حاضر کے جدیدتقاضوں کے مطابق تعلیمی خدمت کرنے والے ادارے کے ساتھ جڑی ہوئی تھی۔
رب کا کام کرنے والے لوگ معاشرے کا وہ حسن ہوتے ہیں جس پر قدرت کو پیار آتا رہتا ہے یعنی رب کی پارلیمنٹ کے بندے جو کمزور انسانیت کی عزت نفس محفوط رکھتے ہوئے میدان عمل میں رہتے ہیں جہاں مسلمان بچوں کے علاوہ اقلیتوں کو بھی برابر کا حق دینا احترام انسانیت کا منہ بولتا ثبوت ہے.
جنوبی پنجاب میں ہندو برادری کے لیے قائم کیے گئے ٹرسٹ کے سکولوں میں دیوالی پروگرام کا انعقاد کروایا جاتا ہے جہاں اہلیان علاقہ کے والدین اساتذہ کے ساتھ مل کر ٹرسٹ میں ہندو بچوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ملکی سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کرواتے ہیں.
ان اقلیتوں کو ان کے مذہب کی علمی شخصیات تعلیم کے زیور سے مستفید کرتے ہیں جو اسلام کی فراغ دلی اور انسانیت کے احترام میں حسن سلوک کا مثالی عمل و ثبوت ہے۔ اسلام اپنے معیار کو مسلمانوں کے کردار میں لا کر اللہ کا تعارف کروانے کا نام ہے۔
خدمت خلق اور حق کی پہچان ایسے میوے ہیں جو چکھنے میں کڑوے اور چبانے میں میٹھے ہوتے ہیں۔ غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کا دورہ میرے لیے دو پیغام پر مبنی تھا ایک کمزور انسانوں کی مدد کرنے کا جذبہ دوسروں میں جگایا جائے اور دوسرا خدمت خلق کرنے والے اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
خود غرضی کے اس دور میں بہت کم ایسے لوگ ہوتے ہیں جو انسانیت کے لیے بے لوث خدمات سرانجام دیتے ہیں۔انسانی ضرورتوں میں سب سے قابل اہمیت ضرورت علم حاصل کرنا ہے تعلیم کے زیور سے اُن بچوں کو آراستہ کرنا جن کے پاس نہ سکول ہیں اور نہ اساتذہ نہ وسائل ایسی جگہوں پرسکول کی عمارت اور قابل اساتذہ فری تعلیم مہیا کرنے کے انتظامات کیے مستحق بچوں کو گھروں سے لاکر مستفید کر رہے ہیں.
اس نیکی کا اعزاز غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے حصے میں آنا نعمت خداوندی ہے رب انسانیت کے ایسے خیرخواہوں کے لیے راستے اور مددگار واسطے پیدا کرتا ہے قرآن پاک میں سورہ الذارریات 19میں فرماتا ہے کہ (اور اُن کے مال میں حق ہے سائل اور محروم کے لیے) اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے حدیث نبوی ہے اللہ کے رسول صلعم کا ارشاد ہے کہ (میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے)آپ صلعم نے اپنی شہادت کی انگلی اوردرمیانی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔
اسی انسانی زمہ داری کے تناظر میں ایجو کیشن ٹرسٹ مستحق افراد کے لیے صاحب حیثیت افراد سے اپیل بھی کرتا ہے کہ آج تعلیم سے محروم لاکھوں غریب یتیم مسکین مستحق بچے قلم وکتاب کی جانب بڑھنے کے لیے آپ سے تعاون کی امُید لگائے بیٹھے ہیں۔
اگر قدرت کے اشارے کو سمجھا جائے تو یہ بات صاحب حیثیت افرادپر عیاں ہوتی ہے کہ آپ کے پاس اپنی اور اولاد کی ضرورت سے زائد جو اللہ کا رزق جمع ہے یہ اللہ نے آپ کو سخاوت کرنے کے لیے دیا ہوا ہے تاکہ تم دنیا کی طرح آخرت میں بھی امیری کی زندگی گزار سکو۔
اس راز کو سمجھنے والے کامیاب ہو گئے اور نا سمجھ خودغرضی کے دھوکے میں امیر رہنے کے چکر میں آخرت کے غریب بن کر زندگی گزار گئے۔
اگر آپ کے پاس مال ہے تو اپنے مال سے دیں اور اگر مال نہیں ہے تو اپنے دل سے دیں اس دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں جو کسی کی کسی طرح کی مدد نہ کر سکتا ہو۔حقیقت میں امیر تو وہ شخص ہے جس کے دل میں ہر وقت احساس کا جذبہ چھلک رہا ہو۔
میں غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے مقصد کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں کیونکہ یہ ایک عظیم عمل ہے جس سے متفق ہونا میرے مذہب اسلام کا پیغام ہے اور عمل کرنا میرے پیارے نبی حضرت محمدصلعم کی سنت مبارکہ ہے پتھر کی اعلیٰ شان عبادت گاہوں والی عمارتوں میں رب تک پیغام بھیجے جاتے ہیں.
مگر دُکھی انسانیت کے دلوں سے رب آپ تک اپنے پیغام بھیجتا ہے کہ میرے کمزورمستحق لوگوں کی مدد سے ان کے دلوں کی دعائیں مجھ تک پہنچنے کے راستے بناتی ہیں رب چاہتا تو ان کی خود اپنے غیب کے خزانوں سے مدد کر سکتا تھا مگر اس نے اپنے مستحق لوگوں کی مدد سے تمہیں خاص بننے کا موقع دیا ہوا ہے حقیقی مال وہی ہے جو نیکی میں کنورٹ ہو کر آپ کے ساتھ آسمانوں پر روانہ ہو جائے۔
میں غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ کے لیے زمہ داری نبھانے والے ہر فرد کو سلام پیش کرتا ہوں کہ یہ لوگ اپنے لیے جینے والوں کے دور میں دوسروں کے لیے جینے کو زندگی کے معیار سے ملاتے ہیں۔پاکستان پنجاب کی دھرتی انسانی درددل رکھنے والوں سے بھری پڑی ہے اور ہر انداز میں حقدار افراد کی ترجمانی کرتے رہتے ہیں۔
ابھی انسانیت بچاؤ کا نعرہ معاشرے میں لگا کر انسان کی انسان سے مدد کروانے والے گوہر موجود ہیں جو انسانیت کے وجود میں دل کا مقام رکھتے ہیں۔نیکی کا سکون آپ کو دعوت دے رہا ہے۔