عمران خان اپنے آپ کو نہیں بچا سکیں گے
سائفر کی تفتیش کیلئے کمیشن میں ایسے جج ہوں جن کی ساکھ ہے، عمران خان پھربھی اپنے آپ کونہیں بچاسکیں گے،پاکستان میں انقلاب آرہا ہے اس کوکوئی نہیں روک سکتا،۔
ننکانہ صاحب (آوازنیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سائفر سے متعلق تحقیقات کےلئے ایسے ججوں پر مشتمل کمیشن بنایا جائے جن کی ساکھ ہے،چور مجھے اور پارٹی کو گندا کرنا چاہتے ہیں،
یہ گندی ویڈیو تیارکررہے ہیں،یہ خود کو بچانے کےلئے گند اچھال رہے ہیں پھربھی اپنے آپ کونہیں بچاسکیں گے،پاکستان میں انقلاب آرہا ہے اس کوکوئی نہیں روک سکتا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ پاکستان میں ایک تعلیمی نصاب آئے کیونکہ تعلیم کے ذریعے ہم لوگوں کو نیچا رکھتے ہیں جہاں امیر کےلئے انگریزی میڈیم اور اچھی نوکریاں جبکہ عام لوگوں کےلئے اردو میڈیم ہوتا ہے۔
جس سے وہ 21ویں صدی میں نہیں جا سکتے۔عمران خان نے کہا کہ انگریزوں کے بنائے ہوئے تعلیمی نصاب کو پہلی بار کسی حکومت نے بدلنے کی کوشش کی، پانچ کلاسوں تک ایک نصاب تیار کیا تاکہ عوام کا بچہ وہ نصاب پڑھ کر ملک کا وزیر اعظم بن سکے۔
عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہماری جتنی بھی جامعات ہیں، ان میں ٹیکنالوجی بڑھائی جائے جس طرح میں نے میانوالی میں نمل کالج بنایا جس میں ٹیکنیکل تعلیم دی جاتی ہے اور جو بچہ وہاں سے نکلتا ہے تو 90 فیصد تک ان کو نوکریاں ملتی ہیں جن کی تنخواہ 70 ہزار سے ایک لاکھ تک ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس سائفر کو میڈیا نے چھپا دیا تھا اس کو اٹھانے اور کمیشن بنانے کی بات کرنے پر میں حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں مگر کمیشن آپ (حکومت)نہیں بنائیں گے کیونکہ آپ تو سازش کا حصہ تھے، کمیشن ہمارے ایسے ججوں پر بنے گی۔
جن کی ساکھ ہے اور جب بھی اس پر تفتیش ہوگی تو یہ ثابت ہوگا کہ بیرونی سازش کے تحت ہماری حکومت اس لیے گرائی گئی کہ ہم کسی غلامی کرنے کے لیے راضی نہیں تھے۔عمران خان نے کہا کہ لوگ جان کی پرواہ کیے بغیر کشتیوں میں نوکری کی تلاش میں امیر ممالک جاتے ہیں جن کی کشتیاں راستے میں ڈوب جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خوش حال ملک اور غریب ملک میں ایک چیز کا فرق ہے کہ جتنا امیر ملک اتنا زیادہ انصاف اور غریب ملک میں ہماری طرح کا حال ہے کہ چوری کرے ملک کا پیسہ لوٹ کر بڑے بڑے محلوں میں لندن میں رہیں مگر ہمارا انصاف کا نظام ان کو نہیں پکڑ سکتا۔
عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ دو نمبروں کو رکھتے ہیں تاکہ وہ انصاف نہ دیں اور ان کا کنٹرول رہے اور یہ اپنا آرمی چیف رکھنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہر چیز کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ سارے چور جمع ہو کر ہر قسم کی کوشش کر رہے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح مجھے اور میری پارٹی کو گندا دکھائیں جس کے لیے وہ گندی گندی ویڈیوز تیار کر رہے ہیں اور آڈیو ٹیپس جاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں عدالت جا رہا ہوں کہ وزیر اعظم کی سیکیور لائن کس نے ٹیپ کی اور وہ کس طرح لیک ہوئی، وزیر اعظم کے فون کالز کی نگرانی کرنا چاہتے ہیں۔
ہر دن عمران خان کی منافقت سے پردہ اٹھ رہا ہے:شیری رحمان
مگر ان کو لیک کرنا جرم ہے جس کے خلاف عدالت میں جاﺅں گا اور پتا لگاں گا کہ کون سی ایجنسیاں یہ کر رہی ہیں۔بعدازاں، عمران خان نے جلسے کے شرکا سے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے حلف لیا اور انہیں مارچ میں بھرپور شرکت کرنے کی ہدایت کی۔