پاکستان

امن کیلئے بھارت سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں: شہباز شریف

بھارت اقلیتوں، ہمسایہ ممالک، خطے اور خود اپنے لیے خطرہ بن چکا ہے، خطے میں مزید غربت، بے روزگاری کے متحمل نہیں ہوسکتے، سیلاب سے ہوئی تباہی نے پاکستان کو کئی دہائی پیچھے دھکیل دیا، وزیراعظم کا سیکا سربراہی اجلاس سے خطاب

آستانہ ( آواز نیوز )وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، پاکستان

امن کیلئے بھارت سے بہتر تعلقات چاہتا ہے، بھارت اقلیتوں، ہمسایہ ممالک، خطے اور خود اپنے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

سیلاب سے ہوئی تباہی نے پاکستان کو کئی دہائی پیچھے دھکیل دیا ، تباہی سے نکلنے میں دہائیاں لگیں گی، سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں، اقوام متحدہ کی جانب سے 816 ملین ڈالر کی نئی اپیل قابل ستائش ہے۔

قازقستان میں ایشیا میں روابط اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق سیکا سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیکا سربراہی اجلاس سے خطاب فخر کی بات ہے، پاکستان سیکا پلیٹ فارم کو بہت اہمیت دیتا ہے اور قازقستان کی لیڈرشپ کی قدر کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کا انحصار بھارت پر ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ختم ہونے تک امن قائم نہیں ہوگا، بھارت جمہوریت کا دعویدار ہونے کے باوجو مقبوضہ کشمیر میں فوجی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے، بھارت نے مقبوضہ وادی کے عوام کو ان کے حق خود ارادیت سے محروم کر رکھا ہے اور گزشتہ 7 دہائیوں سے جبر کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔

، 7 دہائیوں سے بھارت کشمیر کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کی قرادادوں کو نظر انداز کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج بھارت اپنی اقلیتوں، ہمسایہ ممالک، خطے اور خود اپنے لیے ایک خطرہ بن چکا ہے۔

اس کے باوجود ہم بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں کیوں کہ ہم خطے میں مزید غربت، بے روزگاری کے متحمل نہیں ہوسکتے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اپنے عوام کو صحت، تعلیم اور روزگار فراہم کرنے کےلئے زیادہ وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے۔

ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کےلئے تیار ہیں لیکن سنجیدہ ، بامعنی اورنتیجہ خیز مذاکرات کے لیے بھارت کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں آنیوالے حالیہ سیلاب پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی نے پاکستان کو کئی دہائی پیچھے دھکیل دیا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت ایک ہزار 600 سے زائد پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، عالمی حدت میں پاکستان ایک فیصد سے بھی کم کا ذمہ دار ہے لیکن سیلاب کے باعث پاکستان کو بہت نقصان ہو رہا ہے اور پاکستان کا ایک تہائی حصہ ڈوب چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے زیر آب علاقے سمندر کا منظر پیش کر رہے ہیں، پاکستان میں ڈوبے افراد کا سب کچھ کھو چکا ہے، پاکستانی معیشت کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچا ہے،سیلابی صورتحال میں مدد کرنے پر عالمی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی جانب سے 816 ملین ڈالر کی نئی اپیل قابل ستائش ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت خطے کی معیشتوں کے درمیان قدرت پل کا کام کرتی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نے خطے کے معاشی اور مواصلاتی روابط کو تبدیل کردیا ہے، ہم اپنے دوستوں کو تجارت، کاروبار اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی پیشکش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 4 دہائیوں سے جاری تنازع نے افغان عوام کی زندگی کو مشکل بنادیا اور خطے کی سلامتی اور امن کو متزلزل کیا اور پاکستان افغانستان میں جاری تنازع کے سبب سب سے زیادہ متااثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 80 ہزار سے زائد انسانی جانوں اور ڈیڑھ سو ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان برداشت کیا اور بالآخر ہم دہشت گردی کو ہر صورت میں شکست دینے میں کامیاب رہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک پرامن، مضبوط اور خوشحال افغانستان نہ صرف پاکستان، خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے مفید ہوگا، ہم دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پائیدار امن، استحکام اور ترقی کی جدوجہد میں افغان عوام کی مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور اس وقت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے۔ پاکستان کو انصاف چاہیے اور دنیا کو ہماری مدد کرنی چاہیے۔

Shahbaz Sharif Latest News in Urdu | PMLN Latest News Urdu | Nawaz Sharif’s Phone Call To PM Shahbaz Sharif | 7am News Headlines |18 July 2022 | 24 News HD

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button