پاکستان

وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات

ختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق،7 معاہدوں کی یادداشتوں پر دستخط

انقرہ (آواز نیوز) پاکستان اور ترکی نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق اوردونوں برادر ممالک کے درمیان بہترین دوطرفہ تعلقات کو مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں یہاں ترک ایوان صدر میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی،صدارتی محل پہنچے تو ترک صدر رجب طیب اردوان نے ان کا نہایت پرتپاک خیرمقدم کیا۔

اس موقع پر پاکستان اور ترکی کے قومی ترانے بجائے گئے اور وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اپنے وفود کے ارکان کا تعارف کرایا۔

اس کے بعد دونوں رہنماﺅں کے درمیان صدارتی محل میں ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات ، معاشی و اقتصادی صورتحال سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ تاریخ اور مقاصد پر مبنی ہیں، یہ تعلقات نسل در نسل جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے صدر اردوان سے ملاقات کو انتہائی نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ترک صدر کی فعال قیادت میں دوطرفہ تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچیں گے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار کو بڑھانے کا بھی اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ستمبر میں اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوگا جس سے دونوں ممالک کو اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع ملے گا۔

صدر اردوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی اور تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ ترک صدر نے میاں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی۔انہوں نے کہا کہ مختلف فورمز پر پاکستان اور ترکی یکساں موقف رکھتے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان انتہائی قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ملک دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے پرعزم ہیں۔رجب طیب ایردوان نے کہا کہ بحری جہازوں کی تیاری میں ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں، مواصلات، تعلیم، ماحولیات اور انفرا اسٹرکچر کے شعبوں میں دو طرفہ قریبی تعاون ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ عالمی فورمز پر پاکستان کی بھرپور حمایت کے شکرگزار ہیں، ایک پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کو بھرپور امداد فراہم کی گئی۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ترکی کے دیرینہ مو¿قف کا اعادہ کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے اصولی موقف پر ترکی پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے پاکستان کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہارکیا۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے ترکی آمد پر کیے جانے والے شاندار استقبال پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور ترکی کے درمیان ثقافتی، مذہبی اور تاریخی تعلقات ہیں۔

انہوں ں کہا کہ ترک صدر سے مذاکرات و ملاقات انتہائی مثبت رہی، دفاعی شعبوں میں دونوں ممالک کا تعاون قابل ستائش ہے، دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے درمیان آئندہ ملاقات ستمبر میں اسلام آباد میں ہوگی۔

مختلف شعبوں میں ترک سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام مسئلہ کشمیر پرترکی کے واضح موقف پر مشکور ہیں،مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بلندیوں پر لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور خطے میں امن کیلئے کام کرتا رہے گا، بھارت نے مقبوضہ وادی کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی، پاکستان حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے، افغانستان کوانسانی بحران سے بچانے کیلئے پاکستان نے متعدد اقدامات کیے ہیں۔اس سے قبل دونوں رہنماوں نے باہمی مفادات کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔

ہمارے دورمیں پتنگ بازی پر پابندی لگی:حمزہ شہباز

وزیر اعظم کے دورہ ترکی میں پاکستان اور ترکی کے درمیان 7 معاہدوں کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان نالج شیئرنگ پروگرام کے فریم ورک کی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔

پاکستان اور ترکی کے درمیان ہائی وے انجینیئرنگ، دو طرفہ تجارت اور معاشی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

اس کے علاوہ پاکستان اور ترکی میں تکنیکی معاونت کے پروٹوکول، قرضوں کی منیجمنٹ میں تعاون، پاک ترک ماحولیاتی تبدیلی کے مشترکہ فریم ورک اور پاکستان اور ترکی کے درمیان پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ بڑھانے کے معاہدے کے ایم او یوز پر بھی دستخط ہوئے۔

PMLN News in urdu

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button