صحت

ویکسین کی تین خوراکیں ’اومیکرون‘ کی شدت کم کرتی ہیں، ماہرین

لندن (آواز نیوز)برطانوی طبی ماہرین نے کورونا کی نئی قسم ’اومیکرون‘ پر کی گئی مختصر تحقیق کے نتائج کو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی تین ویکسینز لگوانے والے افراد میں ’اومیکرون‘ کی شدت کم ہوتی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانوی ماہرین نے ملک میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد 600 کے قریب افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لینے سمیت ان پر تجربہ بھی کیا۔

ڈیٹا اور تجربے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ ویکسین کی تین خوراکیں لینے والے افراد اومیکرون کی شدت سے محفوظ رہتے ہیں اور ایسے افراد میں 75 فیصد علامات ظاہر ہی نہیں ہو پاتیں۔

ماہرین کے مطابق اس سے قبل ڈیلٹا ورینٹ پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ دو خوراکیں کورونا کی خطرناک اقسام پر اتنا اثر نہیں کرتیں اور اب نئے تجربے سے بھی معلوم ہوا ہے کہ جن افراد نے بوسٹر ڈوز لگوا رکھے ہیں، ان میں ’اومیکرون‘ کی شدت کم ہوتی ہے۔

Coronavirus tips in urdu Video

ماہرین نے لوگوں کو تجویز دی کہ ’اومیکرون‘ سمیت ’ڈیلٹا‘ جیسی اقسام کی شدت سے بچنے کے لیے کم از کم تین خوراکیں لگوائی جائیں اور جن افراد نے دو خوراکیں لے رکھیں ہیں وہ بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

تھیلیسیمیا کی بیماری پر قابو پانے کی احتیاطی تدابیر

ماہرین نے بتایا کہ تین خوراکیں لینے والے افراد اگر ’اومیکرون‘ کا شکار بھی ہو رہے ہیں تو ان میں اس کی شدت کم ہوجاتی ہے اور وہ جلد صحت یاب ہو رہے ہیں۔

برطانیہ کے اعداد و شمار کے مطابق وہاں اب کورونا کا شکار ہونے والے ہر تیسرے شخص میں ’اومیکرون‘ کی قسم کی تشخیص ہو رہی ہے اور اگر یہی سلسلہ رہا تو دسمبر کے آخر تک کیسز میں بہت زیادہ اضافہ ہو جائےگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button