یاسین ملک 22 جولائی سے تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کریں گے
اسلام آباد(آواز نیوز)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی سپریم کونسل کا اجلاس راجہ حق نواز خان کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو نئی دہلی کی عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزا سنائے جانے پر بھارت کی عدالتی دہشت گردی اور اقوام عالم بالخصوص اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف لبریشن فرنٹ کی طرف سے بھمبر تا مظفرآباد "اسیر وحدت لانگ مارچ”سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ۔
اجلاس کے شرکا نے بھارتی حکومت کی طرف سے محمد یاسین ملک کے خلاف دائرتمام جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میںغیر منصفانہ عدالتی سماعت اور انہیں عدالتوں میں پیش نہ کرنے کی بھارتی روش کو غیرقانونی، غیر انسانی و غیر جمہوری عمل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے محمد یاسین ملک نے اپنے خلاف دائر فرضی مقدمات میں منصفانہ عدالتی سماعت اور عدالت میں پیش نہ کئے جانے کے خلاف تہاڑ جیل میں22 جولائی سے غیر معینہ مدت کےلئے بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میںاتفاق رائے سے فیصلہ کیاگیا کہ محمد یاسین ملک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر لبریشن فرنٹ کی طرف سے 21،22 اور23 جولائی کو اسلام آباد، کراچی اور لاہور سمیت آزاد کشمیر گلگت بلتستان میں ضلعی سطح کے علاوہ دنیا بھر میں بالخصوص لندن، برسلزاور نیویارک جیسے اہم دارلحکومتوں میں علامتی احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ منعقد ہوں گے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے پولیس کو محمد زبیر کےخلاف کارروائی سے روک دیا
اس ضمن میں راجہ حق نواز خان اورسلیم ہارون کی قیادت میں پارٹی کے دیگر ممبران اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے لیڈران و کارکنان نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہربھی تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ منعقد کریں گے۔
اجلاس میں عوامی سیاسی رابطہ مہم جاری رکھنے اور تنظیم سازی کے عمل کو مذید تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں حافظ محمد انور سماوی، وائس سلیم ہارون، سردار زاہد حسین خان ، پروفیسر راجہ ظفر خان،صابر گل ،خواجہ منظور احمد چشتی، سردار جاوید حنیف، ساجد صدیقی، عبدالرحیم ملک ایڈووکیٹ، سردار محمد انور خان، حافظ ممتاز احمد ، محمد حلیم خان، ملک مشتاق پاشا ، مزمل حق عادل، طارق شریف ، خواجہ پرویز اقبال، اعظم ضیا، عبدالمجید بٹ، ملک اسلم، سردار جمشید احمدخان اور محمد رفیق ڈارنے شرکت کی۔