پی پی آئی میں جو بڑے لیڈر بنتے ہیں ان کے استعفے منظور ہوئے، رانا ثنا اللہ
ابھی تک جن کے استعفے نہیں منظور کیے وہ اسپیکر سے کہہ دیں ان کا ایوان میں ویلکم کریں گے، وزیر داخلہ

اسلام آباد (آواز نیوز) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں جو بڑے لیڈر بنتے ہیں ان کے استعفے منظور ہوئے،پی ڈی ایم کو ان 35 حلقوں پر ضمنی الیکشن نہیں لڑنا چاہیے، دو تین ماہ کیلئے کون الیکشن لڑے گا؟،نواز شریف کی ضمانت بحال ہونے کا 2000 فیصد یقین ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے پی ٹی آئی کے ان اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے جو بڑے لیڈر بننے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اگر سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو وہ بیان حلفی جمع کرادیں اور بتائیں کہ وہ استعفے دینے کے خواہش مند نہیں تھے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو لوگ اپنے منہ سے بڑی باتیں کرتے ہیں ان کو اپنی باتوں پر دھیان دینا چاہیے، جو بڑے لیڈر بنتے ہیں ان کے بارے میں اسپیکرنے فیصلہ کیا ہے، جن ارکان کے استعفے منظورنہیں ہوئے وہ واپس آئیں ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نواز شریف فروری یا مارچ میں واپس آسکتے ہیں، انہیں جیل میں جائے بغیر ضمانت ملے گی، مریم نواز کے فیصلے کے بعد نواز شریف کی ضمانت بحال ہونے کا 2 ہزار فیصد یقین ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کریں گے، نواز شریف واپس آکر عدالت میں اپنا موقف پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں کے الیکشن اکتوبر تک نہیں جاتے تو اپریل میں ہوں گے، پنجاب میں اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں تھا، پنجاب کے الیکشن اکتوبر میں ہوئے تو مزید وقت مل جائے گا، کوئی بھی 2 ماہ کیلئے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کو تیار نہیں، ہم الیکشن کی تیاری میں جاچکے ہیں، اگلے الیکشن نئی مردم شماری پر ہوں گے، اس وقت معیشت بڑا مسئلہ ہے، عمران خان نہیں۔
بشن کمار نے مہنگے معاوضے مانگنے والے اداکاروں کو آڑے ہاتھوں لیا
وزیر داخلہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں خیبرپختونخوا کی سی ٹی ڈی کو مضبوط کرنے کا فیصلہ ہوا تھا، اب کے پی کی سی ٹی ڈی متحرک ہے اور دہشتگردوں کے پیچھے جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اعتماد کے ووٹ کا کہیں گے تو لے لیں گے، کوئی مشکل نہیں، قومی اسمبلی میں ہمارے نمبرز پورے ہیں، پارلیمانی کمیٹی کا اختیار ہے کہ وہ نگراں وزیراعلیٰ کے ناموں میں رد و بدل کرسکتی ہے، پارلیمانی کمیٹی کو 2 دن میں فیصلہ کرنا ہوگا، ورنہ معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا۔رانا ثناءاللہ نے بتایا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا، جنیوا کانفرنس کی کامیابی میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے، آرمی چیف نے سعودیہ اور یو اے ای کا دورہ کیا، آرمی چیف نے دونوں ممالک سے ریاست کی بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ چین متوقع ہے، سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان فروری میں ہونا چاہئے، مارچ میں چینی صدر پاکستان آرہے ہیں۔رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے صوبائی اسمبلیاں اس لئے توڑی ہیں کہ ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو، صوبوں کے الیکشن اکتوبر تک نہیں جاتے تو اپریل میں ہوں گے، کوئی بھی 2 ماہ کیلئے الیکشن لڑنے کو تیار نہیں، اس وقت معیشت بڑا مسئلہ ہے، عمران خان نہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا ہمارے لوگ قومی اسمبلی میں جارہے ہیں، عمران نے کہا تھا ہمارے لوگ قومی اسمبلی میں اسپیکر کو استعفیٰ پیش کریں گے، مگر یہ اس دن نہیں آئے، پھر معلوم ہوا کہ یہ دوسرے ہفتے آئیں گے، اس دوران اسپیکر آفس میں استعفوں کی منظوری پر کام شروع ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دیکھا گیا کہ ان میں کتنے لوگ ہیں جنہوں نے میڈیا پر کہا کہ ہم نے استعفی دیا ہے، یہ بھی دیکھا گیا کہ وہ لوگ کتنے ہیں جو بالکل چپ ہیں، جن کے استعفے منظور ہوئے وہ لیڈر شپ کے لوگ تھے، ایسے بھی ارکان تھے جنہوں نے رابطے کرکے کہا ہمارے استعفے منظور نہ کئے جائیں۔