سعودی عرب کی طرف سے امریکہ و چین کے درمیان پل بننے کا عندیہ
چین کے ساتھ امریکی معاملات کی بہتری میں کردار ادا کر سکتے ہیں،سعودی وزیرخزانہ
ریاض (آواز نیوز) سعودی عرب بیک وقت امریکہ اور چین کے ساتھ اپنے سٹریٹجک تعلقات کی وجہ سے دونوں بڑی طاقتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات سعودی وزیر خارجہ محمد الجدان نے ورلڈ اکنامک فورم کے جاری اجلاس کی ، سائیڈ لائنز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی ۔واضح رہے امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور سے خرابی کی طرف مائل ہیں۔ اسی زمانے میں امریکہ نے کووڈ 19 کے پس منظر میں چین پر ناجائز کاروباری معاملات کا الزام لگایا تھا۔
امریکہ چین پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور تائیوان کے حوالے سے بھی ناراضگی میں رہتا ہے۔ اب معاملات میں بہتری کے سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ اگلے ماہ چین کے دورے پر جائیں گے۔ادھر امریکی وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ جینیٹ ییلن چینی نائب صدر سے زیورچ میں ملیں گے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روابط میں بہتری لائی جا سکے۔
دوسری جانب سعودی عرب ان دنوں دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں متنوع تعلقات کی کوشش میں ہے۔ خصوصا چین ان ملکوں میں شامل ہے جن کے ساتھ سعودی عرب نے تعلقات گہرے کیے ہیں۔اس پس منظر میں میڈیا کی طرف سے سعودی وزیر خزانہ سے پوچھا گیا کہ وہ چین کے ساتھ امریکی معاملات کی بہتری میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان کا جواب تھا ، مکمل طور پر کر سکتے ہیں۔
بھارت کی مذہبی انتہا پسندانہ کا ر رائیاں جاری
ہمارے دونوں کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اس لئے ہم ان کے درمیان پیدا ہوچکے فاصلے پر قابو پانے کے لئے پل بنا سکتے ہیں۔سعودی وزیر سے یہ بھی دریافت کیا گیا کہ کہ وہ سال کے دوران سب سے بڑا خوف کس چیز کا سمجھتے ہیں۔ اس پر محمد الجدان نے کہا، ہمیں جیو پولیٹیکل کشیدگیاں کم کرنے کے لئے باہمی تعاون اور شراکت کاری کو بڑھانا چاہئے۔