ہار نے پر ویمن کرکٹرز بھی افسردہ اور مایوس ہوتی ہیں: عائشہ اشعر
ویمن کرکٹرز کو متحرک ،سپورٹ اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے: ویمن کرکٹ ٹیم منیجر

لاہور(آوازنیوز) پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی منیجر عائشہ اشعر کا کہنا ہے کہ ویمن کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کریں، مانا کامن ویلتھ گیمز میں ویمن ٹیم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ نہیں کیا، لیکن ایک ٹورنامنٹ برا جانے کے بعد کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی نہیں کرنی چاہیے۔
کنٹری کلب مرید کے میں ویمن کرکٹ ٹیم کے کیمپ کے موقع پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مینجر پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم عائشہ اشعر نے کہا کہ ہار کے بعد ویمن کھلاڑی بھی مایوس ہوتی ہیں۔
انہیں بھی افسوس ہوتا ہے لیکن انہیں اس ہار سے اٹھنا بھی ہوتا ہے اور اگلے روز پھر کھیلنا بھی ہوتا ہے، وہ مایوسی کے باوجود کھیلتی اور سیکھتی ہیں کہ کہاں غلطی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویمن کرکٹرز کو متحرک رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے، انہیں سپورٹ اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، ان کا اتنا ایکسپوژر نہیں ہوتا کہ یہ بس ہمیشہ ہی اچھا کھیلتی رہیں گی، اچھا برا ٹورنامنٹ جاتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمیں ویمن کرکٹرز کو سپورٹ ہی نہیں کرنا۔
قومی ویمن ٹیم کی مینجر کا کہنا ہے کہ ٹیم میں زیادہ تر ینگ کھلاڑی شامل ہیں، کامن ویلتھ گیمز کے برعکس ایشیا کپ میں ویمن کرکٹرز اچھا کر سکتی ہیں اور اسی کے لیے محنت کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے بعد آئر لینڈ کی ویمن ٹیم پاکستان آ رہی ہے،
پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما کی کے ٹو سر کرنے کی کوشش
پھر پاکستان ویمن ٹیم نے آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے اور پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہے، سارا فوکس اس وقت ورلڈ کپ کی تیاری پر ہے۔
بڑی امید ہے کہ پہلے سے بہتر نتائج آئیں گے۔عائشہ اشعر نے کہا کہ ویمن کرکٹرز سیکھنا چاہتی ہیں، انہیں متحرک رہنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
Ayesha Ashar PCB Latest news in Urdu | Women Sport News | Lesbians in Cricket