وہ ہستیاں ،وہ لوگ
دوستوں کی صحبت سے،انسانی زندگی پرخاص قسم کےاثرات مرتب ہوتے ہیں اور اگر اپنے دوستوں کا ساتھ ہوسٹل میں بھی مل۔ جائے تو سونے پر سہاگہ۔
میں یہ نوجوانوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ زندگی میں ایک بار ہوسٹل میں رہ کر دیکھیں تاکہ آپ کو زندگی کی تلخ حقیقت کا پتہ چلے کیونکہ میرے مشاہدے اور تجربے کے مطابق اکثر مردانہ ہوسٹل میں ایسے جانور رہتے ہیں جو کہ بول سکتے ہیں۔
اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ مجھے میرے دوست ناپسند ہیں میں اعلانیہ طور پر یہ جملہ کہنے کا حق رکھتا ہوں کہ "میں اپنے دوستوں کے لیے جان بھی دے سکتا ہوں” اور مجھے یقین ہے وہ لینا بھی چاہتے ہیں آپ ہی بتائیے سیر کی نیت کرتے ہوئے سرد جاڑے کے موسم میں پاکستان کے برفانی علاقوں میں کون جانا پسند کرے گا۔
خیر درندہ صفت دوستوں کی باتوں میں آکر ہم نے سفر کے ل یے کمر باندھی آپ ہماری تیاری کا اندازہ اس بات سے لگاسکتے ہیں۔ کہ ہم چار لوگ تھے اور دستانے تین تین جوڑیاں نہیں تین ہاتھ۔ اکثر ایسے محاذ پر انسان اپنے ساتھ ضرورت کا سامان اس لیے۔
نہیں رکھتا کیوں کہ "امید پر دنیا قائم ہے” امید کہ ساتھ والا تو لے ہی آئے گا۔
اور اس امید پر ہمارا ایمان اس وقت کامل ہوا جب اگلے دن چار یار اک دوجے کے سنگ ہاتھوں میں دانت برش لیے ایک دوسرے سے نظریں چراۓ کھڑے تھے کیوں کہ دانتوں کی پیسٹ کوئی ساتھ نہ لایا تھا۔
اس کے علاوہ بے شمار واقعات دوران سفر ہمارے ساتھ پیش آئے مگر میرےدوست کہاں باز آنے والے تھے۔
طے یہ پایا کہ قریب ایک مقام پر صبح سورج چڑھنے کا منظر بہت مشہور ہے اور چلو چلیں ،کیوں کہ آپس میں مشورہ احباب کے شایان شان بات نہیں اگرچہ اس وقت برفباری نہ ہو رہی تھی لیکن تمام جگہ برف سے ڈھکی ہوئی تھی۔ اور جب ہم اس مقام پر پہنچے تو وہاں "دھند” تھ ی یہ جانور یعنی میرے دوست بجائے شرمندہ ہونے کے اپنے اپنے فون پر مجھے اس جگہ کی تصاویر دیکھانے لگے کہ "دیکھ بھائی عام دنوں میں یہ جگہ ایسی دکھتی ہے "۔
Ali Raza Column | Those Entities Those People