وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ میں اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو شہید کی یاد کو تازہ کر دیا
بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر اعظم نریندرمودی کے بر سراقتدار آنے کے بعد مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت کے مسلمانوں، سکھوں اور دیگر اقلیتی قوموں پرعرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔
اس دوران کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشت گردی کے متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔ جس کے ناقابل تردید ثبوت گذشتہ روز پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے پنجاب پولیس کے افسران کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دورران میڈیا کے سامنے پیش کیے۔
اس کے علاوہ دہشتگردی کے ایسے سینکڑوں واقعے پاکستان کی حدود میں رونما ہوئے جن کی منصوبہ بندی اور پشت پنائی انڈیا کے خفیہ ادارے کر تے رہے ہیں۔
بھارتی حکومت اپنے سالانہ بجٹ کا ایک کثیر حصہ پاکستان میں سیاسی اور امن و امان کی صورت حال میں عدم استحکام پیدا کرنے پر خرچ کرتا ہے۔ بھارتی خفیہ ادارے افغانستا ن میں بھی پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے حملوں میں افغان شرپسندوں کے ساتھ بھی سرگرم عمل ہیں۔
پاکستان افغانستان کے سرحدی علاقے چمن باب دوستی کے قریب معصوم شہریوں پر حملے میں بھی بھارتی خفیہ اداروں کا ہاتھ ہے۔ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے کے لیے بھارتی میڈیا بھی پیش پیش ہے۔ سرحد پار سے بھارتی میڈیا پوری دنیا کو گمراہ کرنے کے لئے پاکستان کے خلاف فیک نیوز اور من گھڑت پروپیگنڈہ کرتا ہے۔ انڈیا کے زہریلے اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے کو دفاع میں پاکستانی میڈیا موثرحکمت عملی کے تحت دنیا کے سامنے حقائق پیش کرتا ہے۔
اس سلسلے میں پاکستان کی وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر نے افغانستان کے ایک روزہ سرکاری دورے کے دوران طالبان حکومت کے اعلی حکام کی بھی آگاہ کرتے ہوئے ثابت کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے ۔ لیکن ان تمام اقدامات کے باوجودبھارتی حکمران اور ان کے خفیہ ادارے پاکستان کی سلامتی کے خلاف سازشیں کرنے سے باز نہیں آتے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر خارجہ بلاول زرداری بھٹو نے 15 دسمبر2022کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران پاکستانی قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ جے ایس شنکرکے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز اور القاعدہ کے اہم لیڈر اسامہ بن لادن کی مہمان نوازی کے حوالے لگائے گئے۔
بے بنیاد الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر ا مودی کو گجرات کا قصائی کا لقب دے کر بھارتی وزیر خارجہ کا منہ بند کر دیا ہے۔ جس پر پاکستان کے عوام نے بلاول بھٹو کے سخت جواب کا خیرمقد م کیا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران بلاول بھٹو نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن گجرات کا قصائی آج انڈیا کا وزیر اعظم ہے جس پر وزیر اعظم بننے سے پہلے امریکہ میں داخلے پر پابندی تھی۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ پاکستان کے وزیر خارجہ ہیںاور بے نظیر بھٹو شہید کا بیٹا ہونے کو وجہ سے دہشت گردی سے براہ راست متاثر ہوا ہوں۔اس طرح وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف جب پنجاب کے وزیر اعلی تھے تو ان کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ بھی دہشت گردی کے حملے میں مارے گئے۔
بلاول بھٹو نے مذید کہا کہ سیاست دان، سول سوسائٹی اور پاکستان کا عام آدمی بھی دہشت گردی سے متاثر ہوا ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے باعث انڈیا سے کہیں زیادہ جانیں گنوائیںہیں، ہم کیوں چائیںگے کہ ہمارے اپنے لوگ متاثر ہوں، ہم بلکل ایسا نہیں چاہتے۔
بلاول بھٹونے کہا کہ انڈیا کی جانب سے مسلسل اس فلسفے کو فروغ دیا جاتا ہے اور یہ صرف پاکستان میںنہیںانڈیا کے مسلمانوں کے ساتھ بھی ایسا کر رہے ہیں۔
انڈیا میں مسلمانوں کو ہشتگردی سے جوڑ دیا جاتا ہے۔ ہم اگر پاکستانی مسلمان ہیں تب بھی دہشت گرد ہیں اور اگر انڈین مسلمان ہیں تب بھی ہم دہشت گر د ہیں۔ بلاول بھٹوکے مطا بق آر ایس ایس گاندھی کوانڈیا کابانی نہیں سمجھتی،وہ ایسے دہشت گر د کوہیرہ سمجھتے ہیں۔
جس نے گاندھی کو قتل کیاتھا۔کشمیر کے لوگوں سے پوچھیں تووہ کہیں گے کہ گجرات کا قصائی اب کشمیر کا قصائی ہے۔ پاکستان کے تمام حلقوں میں بھارت کے خلاف بلاول بھٹو کے بیان کو بہت زیادہ پزیرائی ملنا ایک قدرتی امر ہے۔ جبکہ کے بھارت میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔
انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہفتے کے روز ملک گیراحتجاج مظاہرے کرنے کی کال دی ہے۔ اس دوران بی جے پی کے شر پسند کارکنوں نے بھی احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکال کے مودی سرکار کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا جس سے بھارتی حکمرانوں کی پاکستان کے خلاف منفی سوچ عیاں ہوتی ہے۔
بلاول بھٹو نے اپنے نانا سابق وزیر اعظم پاکستان شہیدذوالفقارعلی بھٹو کے تاریخ یاد کرادی جنھوںنے اقوام متحدہ کے خطاب کے دوران امریکی صدر کے پاکستان کے خلاف بیان پر ردعمل کرتے ہوئے اسے سفید ہاتھی سے تشبہ دی اور قرداد کے کاغذات پھاڑکر کے احتجاجا واک آﺅ ٹ کیا تھا۔ بلاول بھٹو میں بھی گرم خون ہے۔
پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں ڈاکٹر عبدلقدیر خان کی گراں قدر خدمات
سوشل میڈیا پر بلاول بھٹو کو بی بی کا دلیر اور بہادر بیٹے کے طور پر ثابت کر دیا گیا ہے۔ جبکہ کے صوبہ سندھ میں بلاول بھٹو کے حق میں عوامی ریلیاں ، جلوس نکالے جارہے ہیں اور بھارت کے خلاف شدید غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔