کشمیر

مشعال کی یاسین ملک کے حوالے سے اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی پر تنقید

اسلام آباد(آواز نیوز)پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن (پی سی او) کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنما اور اپنے شوہر محمد یاسین ملک کے حوالے سے عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی پر کڑی تنقید کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مشعال ملک نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ یاسین ملک نے اپنے خلاف درج جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں بھارتی کینگرو عدالتوں کی طرف سے اپنے ساتھ انصاف اور منصفانہ ٹرائل سے انکار کے خلاف جمعہ سے غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

مشعال ملک نے کہا کہ یہ میرے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے کہ یاسین ملک نے اپنی صحت کی تیزی سے بگڑتی ہوئی حالت کے باوجود بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو من گھڑت مقدمات میں پھنسایا گیا ہے اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ قانونی اور جمہوری اصولوں کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں جاری مقدمے میں ذاتی طور پر پیش ہونے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔

مشعال حسین ملک نے مزید نے کہا کہ یاسین ملک کے پاس کوئی قانونی چارہ نہیں بچا تھا اور اس نے بالآخر نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی 10 سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ نے اپنے والد سے بھوک ہڑتال نہ کرنے کی اپیل کی ہے اور وہ امید کرتی ہے کہ عالمی برادری یاسین ملک کے ساتھ ہونے والے ناانصافی کا نوٹس لے گی۔

کشمیریوں کو روزگار دینے کے مودی حکومت کے وعدے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں:محبوبہ مفتی

پی سی او کی چیئرپرسن نے عالمی اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ یاسین ملک کو تمام بنیادی حقوق سے محروم کرنے کا نوٹس لیں اور بھارت پر دباو ڈالیں کہ وہ ان کی جلد رہائی کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد جاری رہے گی اور بھارتی حکومت کے مکروہ ہتھکنڈے بہادر کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

Yasin Malik Latest News in Urdu Mishal Malik News in Urdu | Yasin Malik’s wife Mishal Malik says she will not give up | Exclusive interview – BBC URDU

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button