بھارت، این سی ای آر ٹی نے نصابی کتابوں سے گجرات قتل عام ، مغل حکمرانی کے مندرجات نکال دیے
نئی دہلی (آواز نیوز) بھارت میں نصابی کتابین تیار کرنے والے ادارے نیشنل کونسل فارایجوکیشن ، ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے 2002کے گجرات قتل عام ، بھارتی میں مغل حکمرانی اور 1975میں نافذ کی گئی ایمرجنسی کے مندرجات کو اپنی نصابی کتابوں سے نکال دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این سی ای آر ٹی نے ایک بیان میں کہا کہ نظر ثانی نصابی کتابوں میں مندرجات کو معقول بنانے کا حصہ ہے۔
انگریزی روزنامے” دی انڈین ایکسپریس “کی رپورٹ کے مطابق چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت کی نصابی کتب میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ”بھارتی سیاست میں حالیہ پیش رفتیں“کے باب سے گجرات قتل عام کے واقعے کو بارہویں جماعت کے پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔اخبار کے مطابق ہٹائے گئے مضمون میں کہا گیا ہے کہ گجرات فسادات ظاہر کرتے ہیں کہ سرکاری مشینری بھی فرقہ وارانہ جذبات پر حساس ہو جاتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بارہویں جماعت کے تاریخ کے نصاب سے ”کنگز اینڈ کرانیکلز: دی مغل کورٹس“ (سولہویں، سترہویں صدی )کے عنوان سے ایک پورا باب بھی خارج کر دیا گیا ہے۔
بھارت کے سرکاری دفتر میں اسامہ بن لادن کی تصویر آویزاں، دنیا کا بہترین انجینئر بھی قرار
پولیٹیکل سائنس کی درسی کتاب سے نکسل تحریک کی تاریخ پر ایک صفحہ ، اور ”ایمرجنسی سے متعلق تنازعات“پر چار صفحات بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔
بارہویں جماعت کے نصاب سے نکالے گئے دیگر مضامین میں سرد جنگ اور”عالمی سیاست میں امریکی بالادستی“ شامل ہیں۔گیارہویں جماعت کی تاریخ کی درسی کتاب سے ایک باب”سینٹرل اسلامک لینڈز“ اور دوسرا ”صنعتی انقلاب“کے نام سے خارج کر دیا گیا ہے۔
نظر ثانی سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای)کی طرف سے 2022-23کی دسویں جماعت کی سوشل سائنس کی نصابی کتاب سے فیض کی دو نظموں کے اقتباس نکالے جانے کے دو ماہ بعد ہوئی۔