وطن سے دور بستے ہو مگردل کے قریب رہتے ہو
23 مارچ یوم پاکستان اوورسیز پاکستانیوں کے نام
تحریر: قربان فاروقی
اوورسیز پاکستانی وطن عزیز کے حقیقی اور سچے سفیر ہیں جو بیرون ممالک اپنی قائدانہ صلاحیتوں،محنت شاقہ اور اعلیٰ تعلیم وتربیت کے سبب ہر شعبہ ہائے زندگی میں ارض وطن کا نام روشن کر رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ وطن سے دور بسنے والے اوورسیز پاکستانی یہاں پاکستان میں رہنے والے ہم جیسے پاکستانیوں کی نسبت قومی وثقافتی تہواراور تقریبات کو زیادہ جوش وجذبے سے مناتے ہیں۔
23 مارچ یوم پاکستان پر بھی اوورسیز پاکستانیوں کا جوش وخروش دیدنی ہوتا ہے۔ راقم کوئی قریب 5 سال سے پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن سے وابستہ ہے اور اس عرصہ میں اوورسیز پاکستانیوں کی وطن سے والہانہ محبت و خدمت کے جذبوں کو بڑی قریب سے دیکھ چکا ہے۔
امریکہ، کینیڈا، یوکے، یوایس اے، آسٹریلیا اور مختلف یورپی و خلیجی ممالک میں بسنے والے لاکھوں تارکین وطن 23 مارچ کو قومی جوش وجذبے اور عقیدت سے مناتے ہیں۔
پاکستانی سفارت خانوں کے اشتراک ومعاونت سے پاکستان ڈے کی مناسبت سے ریلیاں، پریڈ اور مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
معاون خصوصی وزیراعظم برائے سمندر پار کستانی وانسانی وسائل مخدوم سید طارق محمود الحسن اور وائس چیئر پرسن پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن ڈاکٹر شاہد محمود ایک ایسے سچے کھرے اور محب وطن اوورسیز پاکستانی ہیں جو ہمہ وقت اوورسیز پاکستانیوں کی خدمت کیلئے متحرک رہتے ہیں۔
ڈاکٹر شاہد محمود نے وائس چیئرپرسن پنجا ب اوور سیز پاکستانیزکمیشن کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جس جذبے اور محنت سے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو حل کیاہے اور انہیں سہولیات فراہم کی ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کیلئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں اسی لیے انہیں پانچ سال تک ٹیکس کی چھوٹ دی ہے، پاور آف اٹارنی ڈیجیٹل کرادی ہے اور ووٹ کا حق بھی حاصل ہے اب انہیں مزید آسانیاں فراہم کریں گے۔
پہلی قومی اوورسیز پالیسی کا ڈرافٹ مسودہ بھی ایک ماہ میں تیار کر لیا گیا ہے جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور ان کے حل کیلئے 50 رکنی ایکسپرٹس پر ایک تھنک ٹینک بنایا جا رہا ہے۔
اگلے 12 ماہ میں مزید دس لاکھ مہارت یافتہ پاکستانیوں کو بیرون ملک کام پر بھجوایا جار رہا ہے ہیں اور نامور سمندر پار پاکستانیوں کیلئے 23 مارچ اور 14 اگست کو قومی اعزازات کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
وائس چیئر پرسن او پی سی ڈاکٹر شاہد محمود نے بتایا کہ 5 ہفتوں میں اوورسیز پاکستانیوں کی 1163 شکایات حل کر دی ہیں۔اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانیوں کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کرنے کیلئے پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن میں ایک چھت تلے مختلف نوعیت کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
جس میں مال مرکز، موبائل ایپلیکیشن،24/7 کال سنٹر، ٹیوٹا ڈیسک سرمایہ کاری ڈیسک، ایل ڈی اے میں اوورسیز ڈیسک، ٹورازم ڈیسک اور نادرا ڈیسک سمیت اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
حال ہی میں پنجاب او پی سی اور پرل کانٹی نیٹل ہوٹل کے مابین مفاہمتی یاداشت کے مسودہ پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کو پرل کانٹی نینٹل (پی سی) ہوٹل کی ممبر شپ پر 50 فیصد تک رعائت دی جائے گی۔
اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بڑے شہروں میں ماڈل پولیس اسٹیشن بھی جلد بنائے جارہے ہیں تا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے جان و مال کے بروقت تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس کے علاوہ اوورسیز پاکستانیوں کے عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات کی فوری سماعت اور میرٹ پر فیصلوں کو یقینی بنانے کیلئے ہائی کورٹ اور مختلف سیشن عدالتوں میں معزز حج صاحبان کو مخصوص کیا گیا ہے جو 6 ماہ کی مدت میں زیر التواء کیسوں کا فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے۔
اس کے علاوہ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان آمدپر سستے داموں اعلیٰ ومعیاری ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی غرض سے پنجاب او پی سی نے ایک نجی کارکمپنی کے ساتھ بھی معاہدہ کیا ہے۔
سیاست کو کھیل بنانا دانشمندی نہیں
اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کسی سے ڈھکی چھی نہیں ہیں اور وہ ملکی معیشت کی مضبوطی وپائیداری کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور سالانہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ وطن بھجواتے ہیں۔
اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب سمندر پار مقیم پاکستانیوں کیلئے ایک کمیوٹی سنٹر کا درجہ رکھتا ہے جو وائس چیئرپرسن ڈاکٹر شاہد محمود کی سربراہی میں ان کے جملہ مسائل و شکایات کو حل کرنے میں نہایت جانفشانی سے کردار ادا کر رہا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو قومی تعمیر میں شامل کرنے کیلئے تحصیل کی سطح پر بھی مختلف ایڈوائزری کمیٹیاں بنائی جائیں تا کہ ارض وطن کے یہ حقیقی سفیر ملک وقوم کی ترقی میں نیک نامی میں اضافہ کیلئے اپنا جاندار کردار ادا کر سکیں۔