بین الاقوامی

موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے مربوط کوششوں پرزور

سعودی عرب نے یونیسکواجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوششوں سے آگاہ کیا

پیرس (آواز نیوز) سعودی عرب کے وفد نے پیرس میں اقوام متحدہ کی تعلیم، سائنس اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو)کے 215 ویں اجلاس میں موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں اور ویژن 2030 کے عزائم پرروشنی ڈالی ہے۔

یونیسکو کا اجلاس بدھ تک جاری رہے گا۔یہ سال میں ایک بارہوتا ہے اوراس کامقصد یونیسکو کے کام کے پروگرام کی جانچ پڑتال کرنا ہے۔

اجلاس میں سعودی وفد کی قیادت یونیسکومیں سعودی عرب کی مستقل مندوب اورتنظیم کے پروگراموں اور بیرونی تعلقات کی کمیٹی کی چیئرپرسن شہزادی حیفا بنت عبدالعزیزالمقرن کررہی تھیں۔

وفد میں سعودی عرب کی قومی کمیٹی برائے تعلیم، ثقافت اور سائنس کے سیکریٹری جنرل احمدبن عبدالعزیزالبالاحید،ان کے علاوہ ثقافت اورتعلیم کی وزارت اور انسانی حقوق کنونشن کے ماہرین شامل تھے۔

افتتاحی سیشن میں سعودی وفد نے اپنے پائیدارترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے تنظیم کے اندراپنے کردار کو بڑھانے میں اس کی کوششوں پرتوجہ مرکوزکی اورویژن 2030 میں بیان کردہ اہداف وعزائم پر روشنی ڈالی۔

یہ 2016 میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شروع کردہ ہمہ جہت معاشی اور معاشرتی اصلاحات کا بلیوپرنٹ ہے۔

مملکت نے علم کے تبادلے کےلیے میکانزم تیارکرنے اورقومی پالیسیوں اورتزویراتی منصوبوں کوترتیب دینے،سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے اورثقافتی شعبے کے لیے درکارمہارتوں اور صلاحیتوں کواجاگرکرنے کی حمایت کا اعادہ کیا۔

سعودی عرب نے موسمیاتی بحران اوراس سے نمٹنے کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات پربھی روشنی ڈالی۔ان میں مشرقِ اوسط سبزاقدام بھی شامل ہے۔

خلیج کو ایران سے خطرہ ہے

اس کا مقصد پورے خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھاناہے اورعلاقائی اورعالمی رہ نما بننے کے لیے مملکت کے مقاصد کی حمایت کرتا ہے۔

Saudi Arabia Latest News in Urdu | KSA Latest Urdu News | यूनेस्को क्या है? What is UNESCO? Unesco world heritage sites in India

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button