افغان لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی، عالمی بینک نے متعددمنصوبے روک دئیے
افغان لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی، عالمی بینک نے متعدد منصوبے روک دئیے
تمام منصوبوں کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کی ہر شعبے میں مساوی رسائی ممکن بنانا ہے،عالمی بینک
کابل (آواز نیوز) طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے ہائی اسکول بند رکھنے کے فیصلے کے بعد عالمی بینک نے افغانستان میں 60 کروڑ ڈالر مالیت کے متعدد منصوبے ملتوی کر دئیے ۔
میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی بینک نے لڑکیوں کے اسکولوں کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ کے تحت شروع ہونے والے تمام منصوبوں کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کی ہر شعبے میں مساوی رسائی ممکن بنانا ہے۔
عالمی بینک نے کہا کہ یہ منصوبے افغانستان تعمیر نو ٹرسٹ فنڈ کو منظوری کے لیے تب پیش کیے جائیں گے جب عالمی بینک اور بین الاقوامی شراکت داروں کو صورتحال میں بہتری نظر آئے گی۔عالمی بینک کے ایگزیکٹو بورڈ نے یکم مارچ کو اے آر ٹی ایف میں سے ایک ارب ڈالر سے زیادہ فنڈز استعمال کرنے کی منظوری دی تھی تاہم یہ رقم طالبان حکومت کی بجائے اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کی نگرانی میں خرچ ہوگی۔
راہل گاندھی کی کسانوں سے فصلیں نہ خریدنے پر مودی کو تنقید
گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد اے آر ٹی ایف کو منجمد کر دیا گیا تھا جبکہ دیگر ممالک نے بھی مالی امداد کی فراہمی بند کر دی تھی۔جب افغانستان میں نئے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے اے آر ٹی ایف کے تحت فنڈز بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو عالمی بینک نے یہ شرط رکھی تھی کہ ان فنڈز سے خواتین کو بھی فائدہ پہنچایا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے طالبان حکومت نے لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول کھولنے کے چند گھنٹے بعد پھر بند کر دیے تھے۔ہفتے کو قطر میں منعقدہ دوحا فورم 2022 کے موقع پر امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ٹام ویسٹ نے لڑکیوں کے اسکولوں کی بندش پر طالبان رہنماں کے ساتھ ہونے والی تمام ملاقاتیں منسوخ کر دی تھیں۔
Taliban Ban on Afghan girls education latest Urdu news | video