کالم و مضامین

ہوٹلوں کا رحجان ,بگاڑ

تحریر: ثنا عبداللہ

جس طرح دنیا کی آبادی اور ترقی بڑھتی جا رہی ہے اسی طرح انسانیت اور انسانوں کے جذبات اور سوچ کا کالم بھی لکھا جا رہا ہـے دنیا رنگ برنگی ہوتی جارہی ہے جو یقینا خوش آئند ہیں مگر یہ اپنے ساتھ بڑے بڑے معاشرتی اور اخلاقی بگاڑ لیے نظر آتی ہے ہوٹل اور ریستوران اس کا بڑا عنصر ہے ہوٹل اور ریستوران اب صرف کھانے کی جگہ نہیں رہے بلکہ ایک ٹرینڈ بنتا جا رہا ہے

خاص طور پر بڑی تعداد ميں ، یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ و طالبات اپنی امارت اور اکثر تو جھوٹی کے لئے ہی سہی انکا رُخ کرتے ہیں۔یہ سب ایک بزنس کی صورت اختیار کی گیا ہے یہاں چیزوں کو شوخ اور دلدادہ بنا کر دکھایا جاتا ہے جو کہ لوگوں کو فینسی لگتا ہے جس سے اپر کلاس لوگ لطف اندوز ہوتے ہیں مگر مڈل کلاس طبقہ ان کی تقلید کر رہا ہے دیکھا دیکھی اور امارت کے شوق میں اس لوٹ مار کی ذَد میں آ رہا ہے۔

نوجوان اپنی آمدن کا ایک بڑا حصہ ان چیزوں پر لوٹا دیتے ہیں اور فضول خرچیوں کے بند توڑ دیتے ہیں ۔ یہ بڑھتا ہوا رحجان لوگوں کے جسمانی اور ذہنی تناؤ کی ایک بڑی وجہ بن چکا ہے ۔غلط وقت پر غلط کھانا اور غلط طریقے سے کھانا صحت کے لئے شدید پیچیدہ اور نقصان دہ ثابت ہوتا ہے ۔

کھانوں میں استعمال ہونے والے اجزاء اور کھانا بنا نے کے طریقے جسم میں زہریلے مادے پیدا ہوتے ہیں جو کہ جسم کے خلیوں اور ان کے کام پر بُری طرح اثر انداز ہوتے ہیں ۔جو بڑی بیماریوں سے جسمانی پیچیدگیوں کی وجہ ہیں ۔ہوٹلوں کے رحجان نےلوگوں کی بیرونی جسمانی سرگرمیوں کو کم کر دیا ہے ۔

یہ سرگرمیاں انسان کو معاشرے کا ایک اہم اور سرگرم رکن بناتی ہیں اور معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

قدرتی دولت سے مالامال بلوچستان کاضلع موسیٰ خیل

کسی بھی ملک اور معاشرے کی کی ترقی کے لئے ملک کے ہر ادارے کی ترقی لازمی ہے مگرملکی ترقی کے لئے فرداً ترقی سب سے پہلے ہےنوجوان اور پڑھے لکھے طبقے کا فرض ہے کہ اپنے وقت اور علم کو پیداواری جگہوں پر صرف کریں تا کہ ملک و قوم کا فریضہ ادا کر سکیں۔

Sana Ullah Column in Urdu | Restaurant Trends 2023 | How to Open a Restaurant/Cafe | Restaurant Business Plan | Food Business Idea in Pakistan in 2022 |

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button